کتاب سنت پر سختی سے قائم رہیں بدمذہبوں سے کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں* (مفتی مجیب اشرف)💥
⚡ *اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر ہم عظمت رفتہ کو پا سکتے ہیں* (مفتی شہریار خان)⚡
*چوپڑہ، ضلع جلگاؤں میں 27, جنوری بروز اتوار کو منعقدہ یک روزہ تاریخی اجلاس سے علما و مشائخین اسلام کا اصلاحی و تربیتی خطاب*
شہزادہ غوث اعظم حضرت علامہ ابوالحسنین سید آل رسول عبدالقادر جیلانی قادری صاحب کی قیادت و سرپرستی میں ایک روزہ تربیتی اجتماع بنام تحفظ مسلک اعلی حضرت و اصلاح معاشرہ کانفرنس کا کام یاب ترین انعقاد. قرآن خوانی اور ختم قادریہ شریف کی تلاوت سے اجتماع کا آغاز ہوا، بعدہ بزرگان شہر چوپڑہ کی بارگاہوں میں چادر و گل پیشی کی رسم ادا کی گئی، اور باضابطہ طور پر پہلے شیشن کی ابتداء تلاوتِ قرآن پاک، حمدو نعت رسول مقبول صلی اللہ تعالی علیہ و سلم سے ہوئی، پہلے سیشن میں صبح دس سے دوپہر بارہ بجے تک شرکائے اجتماع کے لئے تربیتی کیمپ کا انعقاد ہوا جس میں نماز و دیگر فرائض اور ضروریات دین کی تعلیم کے حوالے سے علمائے کرام کی نگرانی میں تربیت کی گئی. بعدہ سرزمین سورت سے تشریف لائے مشہور عالم دین مصلح قوم مولانا اسماعیل احمد امجدی نے” عہدے داران اور علما کی ذمے داریاں” کے زیر عنوان فکر انگیز خطاب فرمایا اور قرآن واحادیث کی روشنی میں علم و علما کے منصب و اقدار اور فضیلت کو اجا گر کیا. بعد ازاں باجماعت نماز ظہر اسی میدان میں ادا کی گئی. دوسرے سیشن میں ممبئی سے تشریف لائے خلیفہ حضور تاج الشریعہ مولانا نور محمد رضوی صاحب نے نماز کی فضیلت واہمیت پر مدلل خطاب کیا اور ترک نماز پر وارد وعیدوں کا ذکر کیا، جب کہ
مفتی رحمت علی صاحب نے شمائل نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر احادیث و روایات کی روشنی میں علمی خطاب کیا اور قاضی ادارہ شرعیہ مہاراشٹر مفتی اشرف رضا قادری صاحب نے سوال وجواب کے سیشن میں حاضرین مجلس کے سوالات کے جوابات دیے، اور مسائل کی شرعی رہنمائی فرمائی، آنے والے سوالوں کو مفتی احمد رضا نورانی نے پڑھ کر سائل کا فریضہ انجام دیا. پھر سرزمین کلکتہ سے تشریف لائے مولانا قاری نثار احمد صاحب نے حالات حاضرہ کے تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے مسلمانوں کی ذمے داریاں سیرت رسول مبارک صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں کے زیر عنوان فکری گفتگو فرمائی. اس دوران نماز عصر اور مغرب کا باجماعت اہتمام ہوا جب کہ بعد نماز مغرب مفتی مہاراشٹر
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
اشرف الفقہاء مفتی محمد مجیب اشرف رضوی صاحب قبلہ نے اصلاح فکر و اعمال کے حوالے سے اصلاحی خطاب فرمایا، آپ نے عالم اسلام کو اپنے خطاب میں کتاب و سنت سے وابستہ ہونے کا پیغام دیا، اور ہر اس جماعت و شخص سے اجتناب کی دعوت دی جس سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دوری رکھنے کا حکم دیا، بد مذہبوں سے تعلق کے حوالے سے احادیث میں وارد وعیدوں پر گفتگو فرمائی. اور مخالفین اسلام سے کسی بھی قسم کے اتحاد و رشتے سے پرہیز کا پیغام دیا. اور مسجد تاج الشریعہ چوپڑہ کے لئے عوام وخواص سے مالی تعاون بھی فراہم کرائی آپ کے بعد با جماعت نماز عشاء ادا کی گئی. پھر بریلی شریف سے تشریف لائے مولانا مختار احمد بیہڑوی صاحب نے مسلک اعلی حضرت کے زیر عنوان خطاب فرمایا آپ نے اپنے خطاب میں کتاب و سنت کی روشنی میں عقائد باطلہ کا رد فرمایا نیز رسول و صحابہ دشمنی میں سرشار وہابیت ورافضیت کے باطل عقائد و نظریات کی قلعی کھولی. آپ نے اپنے خطاب میں میر مجلس شہزادہ حضور غوث اعظم ابوالحسنین سید آل رسول عبدالقادر جیلانی صاحب کے حوالے سے فرمایا کہ اگر ملک کے دس مشائخ آپ کی طرز پر دین و سنیت کی تبلیغ و اشاعت کے لیے کوشاں ہو جائیں تو تبلیغ حق کے مزید راستے کھل جائیں گے اور دین و سنیت میں بہاریں قائم ہوں گی اور مسلک حق مذھب اہل سنت وجماعت یعنی مسلک اعلی حضرت کا بول بالا ہوگا. بعدہ مرکزی خطاب کے لئے سر زمین بہار سے مفتی شہریار خان صاحب نے حالات حاضرہ اور قوم مسلم کے کردار و عمل کے حوالے سے فکر انگیز گفتگو فرمائی، واقعات سلف صالحین سے اہل محفل کو شاد کام کیا، موجودہ حالات میں قوم مسلم کو دین و سنت پر عمل پیرا رہ کر داعیانہ کردار ادا کرنے کی تلقین کی، آپ نے اپنے خطاب میں میرِ مجلس کے حوالے سے فرمایا کہ 32، سالہ شیخ ( ابوالحسنین سید عبدالقادر جیلانی) تنِ تنہا تبلیغ دین کے حوالے سے جو خدمات انجام دے رہے ہیں، اس سے ہمیں ان کے جد امجد ( سرکار غوث پاک رضی اللہ تعالی عنہ) کے زمانے کی یاد تازہ ہو جاتی ہے. آپ نے اپنے خطاب میں سلاطین زمانہ کے درباروں میں اسلاف کرام کے عمل کے حوالے سے گفتگو کی اور اپنی گفتگو میں حضور تاج الشریعہ کے متعدد واقعات کو بیان فرمایا جو اسلاف عظام کے کردار و عمل کے آئینہ دار ہیں. جناب محمد شاداب رضا رفاعی، ممبئی گاہے گاہے نعت و مناقب کے نغموں سے شرکائے اجتماع میں روحانی کیف و سرور پیدا کرتے رہے. نقیب اہل سنت ڈاکٹر آصف رضا سیفی صاحب اپنی زور نقابت سے عوام وعلماء سے داد وصولتے رہے اجتماع کا اختتام محفل ذکر و میرِ مجلس شہزادہ غوث اعظم ابوالحسنین سید عبدالقادر جیلانی قادری صاحب کی رقت انگیز دعا پر ہوا. عالم اسلام بالخصوص ہندوستانی مسلمانوں کے حالات، سرخروئی کامیابی کی دعاؤں پر ایک روزہ تربیتی اجتماع اختتام پذیر ہوا. آخری سیشن میں شہزادہ غوث اعظم سید عبدالقادر جیلانی قادری صاحب کے دست حق پر محمد وثیق نامی شخص نے اپنے باطل عقائد و نظریات اور بدمذہبیت سے توبہ کرکے داخل مذہب مہذب ہوئے. اجتماع کی تیاری میں نوجوانان مصطفیٰ آباد، چوپڑہ نے دلجمعی کے ساتھ شب و روز محنت کی، جب کہ مہاراشٹر بھر کے علاوہ اطراف و جوانب سے دسیوں ٹرک، متعدد بسیں، اور بہت سے کاروں پر عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اجتماع میں شرکت کی، اسٹیج پر مقامی و بیرونی علماے کرام مشائخ عظام اور حفاظ کرام کا قافلہ جلوہ افروز رہا، ہزاروں فرزندان توحید فکر و عمل کے جذبے سے سرشار امن و شانتی کے ساتھ اپنے اپنے مقامات پر روانہ ہوئے. اس طرح کی تحریری رپورٹ جیلانی مشن ممبئی سے بغرض اشاعت ارسال ہوئی.