حضرت ام ایمن رضی اللہ تعالیٰ عنہا

حضرت ام ایمن رضی اللہ تعالیٰ عنہا

ان کا نام ”برکۃ ”ہے ۔ یہ حضو راقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کے والد ماجد حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی باندی تھیں جو حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کو آپ کے والد ماجد کی میراث میں سے ملی تھیں۔انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی بچپن میں بہت زیادہ خدمت کی ہے ۔ یہی آپ کو کھانا کھلایا کرتی تھیں ، کپڑے پہنایا کرتی تھیں، کپڑے دھویا کرتی تھیں ۔ اعلان نبوت کے بعد جلد ہی انہوں نے اسلام قبول کرلیا پھر آپ نے اپنے آزاد کردہ غلام حضرت زیدبن حارثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ان کا نکاح کردیا۔ ان کے بطن سے حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پیداہوئے جن سے رسول اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم اس قدر زیادہ محبت فرماتے تھے کہ عام طور پرصحابۂ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ”محبوب رسول”کہا کرتے تھے ۔ (2)

کرامت
کبھی پیاس نہیں لگی

حضرت ام ایمن رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ جب میں مکہ مکرمہ سے ہجرت
کر کے روانہ ہوئی تومیراکھاناپانی راستہ میں سب ختم ہوگیا اور میں جب ”مقام روحاء” میں پہنچی تو پیاس کی شدت سے بے قرارہوکر زمین پر لیٹ گئی ۔ اتنے میں مجھے ایسا محسوس ہوا کہ میرے سر کے اوپر کچھ آہٹ ہورہی ہے جب میں نے سراٹھا کر دیکھا تو یہ نظر آیا کہ ایک پانی سے بھرا ہواچمکدار رسی میں بندھا ہوا آسمان سے زمین پر ایک ڈول اتر رہا ہے میں نے لپک کر اس ڈول کو پکڑ لیا اور خوب جی بھر کر پانی پی لیا ۔ اس کے بعد میرا یہ حال ہے کہ مجھے کبھی پیاس نہیں لگی ۔ میں سخت گرمیوں میں روزہ رکھتی ہوں اورروزہ کی حالت میں شدید چلچلاتی ہوئی دھوپ میں کعبہ معظمہ کا طواف کرتی ہوں تاکہ مجھے پیاس لگ جائے لیکن اس کے باوجود مجھے کبھی پیاس نہیں لگتی۔ (1)
(حجۃ اللہ علی العالمین،ج۲،ص۸۷۴بحوالہ بیہقی)

Exit mobile version