جہنم کی آگ سے براءَ ت نامہ :

جہنم کی آگ سے براءَ ت نامہ :

حضرت سیِّدُنا عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ رات کے وقت غیر آباد مساجد میں تشریف لے جاتے اور وہاں نماز ادا کرتے رہتے جس سے اللہ عَزَّوَجَلَّ خوش ہوتا۔جب سحری کاوقت ہوتا تو پیشانی زمین پر رکھ کر رُخسار مِٹی پر رگڑتے ہوئے طلوعِ فجر تک روتے رہتے۔ ایک رات حسب ِ معمول جب آپ نے ایسا کیا اور پھر جب فارغ ہو کر سر اٹھایا تو ایک سبز پرچہ ملا جس کا نور آسمان تک پھیلاہوا تھا۔ اس پر لکھا تھا: ”ھٰذِہٖ بَرَاءَ ۃٌ مِّنَ النَّارِ مِنَ الْمَلِکِ الْعَزَیْزِ لِعَبْدِہٖ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیْزِ” یعنی خدائے مالک وغالب اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے یہ ”جہنم کی آگ سے بَرَاءَ تْ نامہ ”ہے جو اس کے بندے عمر بن عبدالعزیز کو عطا ہوا ہے۔”

(تفسیر روح البیان، الدُّخان، تحت الایۃ۳،ج۸، ص۴0۲)

Exit mobile version