جس مسلمان میں تین صفتیں ہوں وہ خدا تعالیٰ کو بڑا پیارا ہے
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس
حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں : جس مسلمان میں تین صفتیں ہوں وہ خدا تعالیٰ کو بڑا پیارا ہے : متقی ہو یعنی گناہوں سے بچتا ہو ، اور اﷲ(و)رسول کے احکام پر عمل کرتا ہو، غنی یعنی لوگوں سے بے پرواہ ہو۔خیال رہے کہ اللّٰہ تعالٰی متقی بندے کو لوگوں سے بے پرواہی نصیب فرماتا ہے ، جو اس کے دروازے پر جھکا رہے اسے دوسرے دروازوں پر جانے کی ضرورت نہیں پڑتی ۔مزید فرماتے ہیں : خَفِیبمعنی لوگوں میں چھپا ہوا یعنی وہ لوگوں میں اپنی شہرت نہیں چاہتا ہر نیکی چھپ کر کرتا ہے ، خود بھی گمنام رہنے کی کوشش کرتا ہے کہ اسی میں عافیت و آرام ہے ۔خیال رہے کہ بعض بندوں کے لئے خلوت اچھی ہے بعض کے لئے جلوت بہتر، عابدوں کے لئے خلوت بہتر ہے عالموں کے لئے جلوت اچھی تاکہ لوگ ان سے فیض لیں لہٰذا اس حدیث کی بنا پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ حضراتِ خلفاء ِراشدین اور دوسرے مشہور علماء و اولیاء حتی کہ حضور سید الانبیاء صلَّی اللّٰہ علیہ وسلَّم اللّٰہ کے محبوب بندے ہیں مگر وہ چھپے ہوئے نہیں کیونکہ ان حضرات نے خود اپنے کو اپنی کوشش سے مشہور نہیں کیا، ان کی یہ شہرت اللّٰہ تعالٰی کی طرف سے ہے ، نیز ان حضرات کے لئے شہرت ہی ضروری تھی، سورج چھپنے کے لئے نہیں پیدا ہوا ۔( مراٰۃ المناجیح ، ۷/ ۹۶)