تیمم کے احکام ومسائل

تیمم کے احکام ومسائل

شریعتِ مطہرہ نے بندوں پر آسانی کرتے ہوئے وضو اور غسل کے لئے پانی نہ ہونے یا پانی کے اِستعمال میں نقصان ہونے کی صورت میں تیمم کی اِجازت دی ہے۔

(1): تیمم کی تعریف
طہارت کی نیت سے پاک مٹی کے ساتھ چہرے اور دونوں ہاتھوں کا کہنیوں تک مسح کرنا۔
مٹی: ہر وہ چیز جو زمین کی جنس سے ہو۔ جیسے: مٹی ،ریت ،پتھر اور سنگِ مر مر وغیرہ۔
(2): تیمم کو جائز کرنے والے اَسباب
یہ کل پانچ اَسباب ہیں۔
(۱): پانی کا آدھا گھنٹہ (تقریباً دو کلو میٹر )چلنے کی مقدار دُور ہونا۔
(۲): بیماری آنے یابڑھ جانے کا خوف۔
(۳): شدید سردی کا خوف جو تکلیف دہ ہو۔
(۴): پانی کے اِستعمال کی وجہ سے اپنی ذات یا اپنے دوست یا اپنے جانور کے نقصان کا خوف ہو۔
(۵): نمازِ عید یا نمازِ جنازہ کے فوت ہوجانے کا خوف ہواور پانی بھی اِتنا دور ہو کہ پانی تک پہنچنے سے نماز چلی جائے گی تو پھر اِس کے لئے تیمم جائز ہے۔
(3): تیمم کی شرائط
(۱): نیت کرنا۔
(۲): ایسا سبب جو تیمم کو جائز کرنے والا ہے۔

(۳): تیمم کے لئے زمین کی جنس سے پاکیزہ چیز ہو۔
(۴): ہاتھوںکا کہنیوں تک اورمکمل چہرے کو مسـح کے ساتھ گھیر لینا۔
(4): تیمم کے اَرکان
دونوں ہاتھوں کے ساتھ دو ضربیںلگانا(یعنی دونوں ہاتھوں کو مٹی پر مارنا )۔
(۱): ایک ضرب چہرے کے لئے
(۲): دوسری ضرب ہاتھوں کے لئے کہنیوں تک
(5): نواقضِ تیمم(تیمم کو توڑنے والی چیزیں)
(۱): ہر وہ چیز جو وضو کو توڑتی ہے وہ تیمم کو بھی توڑ دیتی ہے۔
(۲): جب تیمم پانی نہ ملنے کی وجہ سے کیا تو پانی دیکھ لینا تیمم کو توڑ دیتا ہے۔
(۳): جس سبب کی وجہ سے پانی اِستعمال کرنا منع ہے، وہ سبب زائل ہوجانا۔
(6): تیمم کا طریقہ
٭ ۔ اپنی دونوں ہتھیلیوں کے باطن کو زمین پر مارے ، پھر اِن سے مٹی جھاڑے۔
٭ ۔ پہلی ضرب کے ساتھ اپنے چہرے کا مسح کرے ۔
٭ ۔ دوسری ضرب کے ساتھ اپنے ہاتھوںکا کہنیوں سمیت مسح کرے۔

Exit mobile version