توبہ کے فضائل

توبہ کے فضائل

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!
تائب ہونے والے خوش نصیب کو گناہوں کی معافی کے ساتھ ساتھ دیگر فضائل بھی حاصل ہوں گے جن میں سے چند یہ ہیں :
(1) فلاح وکامرانی کا حصول :
رب تعالی فرماتا ہے: وَ تُوۡبُوۡۤا اِلَی اللہِ جَمِیۡعًا اَیُّہَ الْمُؤْمِنُوۡنَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوۡنَ ﴿۳۱﴾ ترجمہ کنزالایمان:اوراللہ کی طرف توبہ کرو اے مسلمانو!سب کے سب اس امید پر کہ تم فلاح پاؤ۔(پ۱۸،النور:۳۱ )
(2) توبہ کرنے والااللہ عزوجل کا محبوب:
اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ ترجمہ کنزالایمان: بیشک اللہ پسند کرتاہے بہت توبہ کرنے والوں کو۔(پ۲، البقرۃ:۲۲۲ )

ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا: اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ وَیُحِبُّ الْمُتَطَہِّرِیۡنَ ﴿۲۲۲﴾ ترجمہ کنزالایمان :بے شک اللہ پسند کرتاہے بہت تو بہ کرنے والوں کو اور پسند رکھتاہے ستھروں کو۔”(پ ۲، البقرہ :۲۲۲)
(3) توبہ کرنے والارحمتِ الٰہی عزوجل کا مستحق :
اللہ عزوجل فرماتاہے : اِنَّمَا التَّوْبَۃُ عَلَی اللہِ لِلَّذِیۡنَ یَعْمَلُوۡنَ السُّوۡٓءَ بِجَہَالَۃٍ ثُمَّ یَتُوۡبُوۡنَ مِنۡ قَرِیۡبٍ فَاُولٰٓئِکَ یَتُوۡبُ اللہُ عَلَیۡہِمْ ؕ وَکَانَ اللہُ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا ﴿۱۷﴾ ترجمہ کنزالایمان :وہ تو بہ جس کا قبول کر نااللہ نے اپنے فضل سے لازم کرلیاہے وہ انہیں کی ہے جو نادانی سے برائی کربیٹھیں پھر تھوڑی دیر میں توبہ کرلیں ایسوں پر اللہ اپنی رحمت سے رجوع کرتاہے اور اللہ علم وحکمت والا ہے ۔ ”(پ ۴ ، النساء: ۱۷)
اور فرماتاہے : فَمَنۡ تَابَ مِنۡۢ بَعْدِ ظُلْمِہٖ وَاَصْلَحَ فَاِنَّ اللہَ یَتُوۡبُ عَلَیۡہِ ؕ ترجمہ کنزالایمان :تو جو اپنے ظلم کے بعد توبہ کرے اور سنورجائے تو اللہ اپنی مہر سے اس پر رجو ع فرمائے گا۔”(پ ۶ ،، المآئد ہ : ۳۹)
(4) برائیوں کا نیکیوں میں تبدیل ہونا:
اللہ تعالیٰ فرماتاہے : ”اِلَّا مَنۡ تَابَ وَاٰمَنَ وَ عَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰٓئِکَ یُبَدِّلُ اللہُ سَیِّاٰتِہِمْ حَسَنٰتٍ ؕ وَکَانَ اللہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۷۰﴾

ترجمہ کنزالایمان : مگر جوتوبہ کرے اورایمان لائے اوراچھا کام کرے تو ایسوں کی برائیوں کو اللہ بھلائیوں سے بدل دے گااور اللہ بخشنے ولامہربان ہے۔”(پ ۱۹ ، الفرقا ن :۷۰)
(5) دُخول ِ جنت کا انعام:
اللہ عزوجل فرماتاہے:” یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا تُوۡبُوۡۤا اِلَی اللہِ تَوْبَۃً نَّصُوۡحًا ؕ

عَسٰی رَبُّکُمْ اَنۡ یُّکَفِّرَ عَنۡکُمْ سَیِّاٰتِکُمْ وَ یُدْخِلَکُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیۡ مِنۡ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ ترجمہ کنزالایمان :اے ایمان والو! اللہ کی طر ف ایسی تو بہ کرو جو آگے کو نصیحت ہوجائے قریب ہے تمہارا رب تمہاری برائیاں تم سے اتاردے اور تمہیں باغوں میں لے جائے جن کے نیچے نہر یں بہیں۔”(پ ۲۸ ، التحریم :۸)
ایک اور مقام پرہے : اِلَّا مَنۡ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَاُولٰٓئِکَ یَدْخُلُوۡنَ الْجَنَّۃَ وَ لَا یُظْلَمُوۡنَ شَیْـًٔا ﴿ۙ۶۰﴾ ترجمہ کنزالایمان :مگر جوتائب ہوئے اورایمان لائے اور اچھے کام کئے تو یہ لوگ جنت میں جائیں گے اور انہیں کچھ نقصان نہ دیا جائے گا ۔” (پ ۱۶ ،مریم : ۶۰)
(6) عذاب ِ جہنم سے رہائی :
اللہ تعالیٰ فرماتاہے: ”اَلَّذِیۡنَ یَحْمِلُوۡنَ الْعَرْشَ وَ مَنْ حَوْلَہٗ یُسَبِّحُوۡنَ بِحَمْدِ رَبِّہِمْ وَ یُؤْمِنُوۡنَ بِہٖ وَ یَسْتَغْفِرُوۡنَ لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ۚ رَبَّنَا وَسِعْتَ کُلَّ شَیۡءٍ رَّحْمَۃً وَّ عِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِیۡنَ تَابُوۡا وَ اتَّبَعُوۡا سَبِیۡلَکَ وَقِہِمْ عَذَابَ الْجَحِیۡمِ ﴿۷﴾

ترجمہ کنزالایمان :وہ جو عرش اٹھاتے ہیں اور جو اس کے گرد ہیں اپنے رب کی تعریف کے ساتھ اس کی پاکی بولتے اور اس پر ایمان لاتے اور مسَلْمَانوں کی مغفرت مانگتے ہیں اے رب ہمارے تیر ے رحمت وعلم میں ہر چیز کی سمائی ہے تو انہیں بخش دے جنہوں نے تو بہ کی اور تیر ی راہ پر چلے او رانہیں دوزخ کے عذاب سے بچالے اے ہمارے رب ۔”(پ ۲۴ ، المؤمن : ۷،۸ )

Exit mobile version