بہترین آدمی وہ ہے جس کے شرسے لوگ محفوظ رہیں
رسولِ نذیر ، سِراجِ مُنیر، محبوبِ ربِّ قدیرصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : خِیَارُکُمْ مَن یُّؤْمَنُ شَرُّہُ، وَیُرْجٰی خَیْرُہ یعنی : تم سب میں بہترین آدمی وہ ہے جس کے شر سے محفوظ رہا جائے اوراس سے بھلائی کی امید رکھی جائے ۔(شعب الایمان، باب اَن یحب المسلم لاخیہ۔۔۔الخ، ۷/ ۵۳۹حدیث:۱۱۲۶۷)
حضرتِ علامہ عبد الرء ُوف مناوی علیہ رحمۃ اللّٰہ الہادی اس حدیث ِپاک کی شرح میں فرماتے ہیں : جو شخص بھلائی کے کام کرتا ہو یہاں تک کہ لوگوں میں اسی حوالہ سے جاناجاتا ہو اسی شخص سے بھلائی کی امید رکھی جاتی ہے ، جس کی بھلائیاں زیادہ
ہوں تودل اس کے شر سے محفوظ ہوتے ہیں ، جب آدمی کے دل میں ایمان مضبوط ہوتا ہے تو اس سے بھلائی کی امیدرکھی جاتی ہے اور لوگ اس کی برائی سے محفوظ ہوتے ہیں ، جب ایمان کمزور ہوتا ہے تو بھلائی کم ہوجاتی اور برائی غالب ہو جاتی ہے ۔(فیض القدیر، ۳/ ۶۶۶تحت الحدیث:۴۱۱۳)