اگرقبولیت دعاچاہتے ہو توایمان کامل کرو
مُفَسِّرِشَہِیر، حکیمُ الْاُمَّت، حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : بعض علماء نے فرمایا کہ روزانہ شب کی یہ ساعتِ قبولیت پوشید ہ ہے جیسے جمعہ کی ساعت مگر حق یہ ہے کہ پوشیدہ نہیں گزشتہ حدیثوں میں بتادی گئی ہے یعنی رات کا آخری تہائی خصوصًا اس تہائی کا آخری حصہ جو ساری رات کا آخری چھٹا حصہ ہے جو صبحِ صادق سے مُتَّصِل ہے ۔اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اس
وقت مومن کی دعا قبول ہوتی ہے نہ کہ کافر کی، اگر قبولیت چاہتے ہو تو ایمان کامل کرو۔(مراٰۃ المناجیح ، ۲/ ۲۵۶)
جنتی محلات
حضرتِ سیِّدُنا ابو مالک اشعری رضی اللّٰہ تعالٰی عنہسے روایت ہے : خاتَمُ الْمُرْسَلین، رَحمَۃٌ لِّلْعٰلمینصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اِرشاد فرمایا : جنت میں بالاخانے ہیں جن کے بیرونی حصے اندر سے اور اندر کے حصے باہر سے نظر آتے ہوں گے ایک اَعرابی نے کھڑے ہوکر عرض کی : یارسولَاللّٰہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم! یہ کس کے لئے ہوں گے ؟ نبی کریم صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے فرمایا : جواچھی گفتگو کرے ، کھانا کھلائے ، ہمیشہ روزہ رکھے اور رات کو نماز ادا کرے جبکہ لوگ سوئے ہوئے ہوں ۔(ترمذی، کتاب البر والصلۃ، باب ماجاء فی قول المعروف، ۳/ ۳۹۶حدیث:۱۹۹۱)
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیث پاک کے اس حصے ’’ہمیشہ روزہ رکھے اور رات کو نماز ادا کرے ‘‘ کے تحت فرماتے ہیں : ہمیشہ روزے رکھیں سوا ان پانچ دنوں کے جن میں روزہ حرام ہے یعنی شوال کی یکم اور ذی الحجہ کی دسویں تا تیرھویں ، یہ حدیث ان لوگوں کی دلیل ہے جو ہمیشہ روزے رکھتے ہیں ، بعض نے فرمایا کہ اس کے معنی ہیں ہر مہینہ میں مسلسل تین روزے رکھے ، چونکہ نماز تہجد ریاء سے دور ہے اور تمام نمازوں کی زینت اس لئے اس
کے پڑھنے والے کو مزین دریچے دیئے گئے ۔خلاصہ یہ ہے کہ جُودو سجود کا اجتماع بہترین وصف ہے ۔(مراٰۃ المناجیح، ۲/ ۲۶۰ )