اولیاء اللہ

اللہ کے وہ مقبول بندے جو اس کی ذات و صفات کے عارف (۳)ہوں، اس کی اطاعت و عبادت کے پابند رہیں، گناہوں سے بچیں ، انہیں اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے اپنا قربِ خاص عطا فرمائے ان کو” اولیاء اللہ ”کہتے ہیں۔
ان سے عجیب و غریب کرامتیں ظاہر ہوتی ہیں مثلاً آن کی آن میں مشرق سے مغرب میں پہنچ جانا ، پانی پر چلنا، ہوا میں اڑنا ، جمادات (۴)و حیوانات سے کلام کرنا، بلائیں دفع کرنا، دور دراز کے حالات ان پر منکشف(۵) ہونا۔ اولیاء کی کرامتیں درحقیقت ان انبیا ء علیھم السلام کے معجزات ہیں جن کے وہ امّتی ہوں۔اولیاء کی محبت دارین(۶) کی سعادت اور رضائے الٰہی کا سبب ہے۔ ان کی برکت سے اللہ تعالیٰ مخلوق کی حاجتیں پوری کرتا ہے۔ ان کی دعاؤں سے خلق (۷)فائدہ اٹھاتی ہے۔ ان کے مزاروں کی زیارت، ان کے عُرسوں کی شرکت سے برکات حاصل ہوتی ہیں۔ ان کے وسیلہ سے دعا کرنا کامیابی ہے۔
مرنے کے بعد مُردوں کو صدقہ ، خیرات، تلاوتِ قرآن شریف، ذکر الٰہی اور دعا

سے فائدہ ہوتا ہے۔ ان سب چیزوں کا ثواب پہنچتا ہے اسی لئے فاتحہ اور گیارہویں وغیرہ مسلمانوں میں قدیم (۱)سے رائج ہے اور صحیح احادیث سے یہ امور ثابت ہیں۔ ان کا منکِر گمراہ ہے۔
اللہ تعالیٰ ایمان کامل پر زندہ رکھے اور اسی پر اٹھائے اپنے محبوبوں کی محبت عطا فرمائے اور اپنے دشمنوں سے بچائے۔( آمین)

وَ صَلَی اللہُ تَعَالیٰ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہٖ وَ صَحْبِہٖ اَجَمَعِیْنَ۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) بہت پہلے سے جاری

Exit mobile version